وہ جو راستوں کا یقین تھا
وہ جو منزلوں کا امین تھا
وہ نشان پا بھی مٹا دیا
میرے ہمسفر ہے وہی سفر
مگر ایک موڑ کے فرق سے
تیرے ہاتھ سے میرے ہاتھ تک
وہ جو ہاتھ بھر کا تھا فاصلہ
اسے ناپتے اسے کاٹتے
میرا سارا وقت نکل گیا
تو میرے سفر کا شریک ہے
میں تیرے سفر کا شریک ہوں
پاہ جو درمیان سے نکل گیا
اسے فاصلے کے شمار میں
اسی بے یقین سے غبار میں
اسی رہ گزر Ú©Û’ Ø+سار میں
تیرا رستہ کوئ اور ہے
میرا رستہ کوئ اور ہے